MY HOME PAKISTAN
Home

کے الیکٹرک کا پرانا بجلی کا ڈھانچہ، مہنگے دام

By

Aug 30, 2024

اسلام آباد: کے الیکٹرک کے پرانے بجلی کے ڈھانچے اور مہنگے داموں کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جس پر سوال اٹھتا ہے کہ آیا نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بھی اس صورتحال میں کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

گذشتہ روز ایک عوامی سماعت میں، کراچی سے تعلق رکھنے والے شرکاء نے نیپرا پر سخت تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ ریگولیٹری اتھارٹی نے کے الیکٹرک کے 4 دہائیوں پرانے اور غیر مؤثر بجلی گھروں کی اپ گریڈیشن کی جانب کوئی توجہ نہیں دی۔ ان پرانے پلانٹس کی وجہ سے مہنگی بجلی پیدا ہوتی ہے، جس سے صارفین کو زیادہ قیمتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور حکومت کو اربوں روپے کی سبسڈی دینا پڑتی ہے۔

ایک نمائندے نے کہا، “کسی نے بھی کے الیکٹرک کے پلانٹس کے ‘ہیٹ ریٹ’ کی جانچ نہیں کی، جو مہنگی بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ اس کا خمیازہ آخرکار کراچی کے صارفین کو اپنے بلوں میں بھگتنا پڑتا ہے۔”

یہ سماعت کے الیکٹرک کی درخواست پر ہوئی تھی، جس میں دسمبر کے بجلی کے بلوں میں فی یونٹ 3.09 روپے اضافی چارج کرنے کی اجازت طلب کی گئی تھی۔ یہ ایڈجسٹمنٹ جولائی 2024 کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (FCA) سے متعلق ہے۔

Privious Article

Compare