اسلام آباد (آئی این پی): ملک میں بجلی کے بھاری بلوں کا ایک اہم سبب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے عائد کردہ بالواسطہ ٹیکس ہیں۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق، ایف بی آر بجلی کے بلوں پر لگائے گئے ٹیکسوں کے ذریعے سالانہ 950 ارب روپے کا ریونیو جمع کرتا ہے۔
ایف بی آر کی جانب سے بجلی کے بلوں پر عائد کیے جانے والے ٹیکسوں میں جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) نمایاں ہے، لیکن اس کے علاوہ بھی کئی دیگر ٹیکس شامل ہیں۔ ان ٹیکسوں کے نتیجے میں بجلی کے صارفین کو فی یونٹ 9 روپے کا ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔
فی الحال، بجلی کے بلوں پر 8 مختلف ٹیکس عائد ہیں، جن میں جی ایس ٹی، انکم ٹیکس، ایڈوانس انکم ٹیکس، ایکسٹرا سیلز ٹیکس، الیکٹریسٹی ڈیوٹی، اور ٹی وی فیس شامل ہیں۔ ان ٹیکسوں سے جمع ہونے والے ریونیو میں سے 390 ارب روپے وفاق کو جبکہ 560 ارب روپے صوبوں کو منتقل کیے جاتے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق، ٹی وی فیس کے ذریعے 14 ارب روپے، الیکٹریسٹی ڈیوٹی سے 53 ارب روپے، 7.5 فیصد ریٹیلرز سیلز ٹیکس سے 9 ارب روپے اور ایکسٹرا سیلز ٹیکس سے 54 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوتا ہے۔ نان فائلرز سے 25 ہزار روپے کے بل پر ساڑھے 7 فیصد ایڈوانس ٹیکس کی مد میں 4 ارب روپے جمع کیے جاتے ہیں۔