سکھر میں 77 سالہ بارش کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، 24 گھنٹوں میں 300 ملی میٹر بارش
سکھر میں حالیہ بارشوں نے 77 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے، جہاں 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 300 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ یہ بارشیں ملک میں جاری مون سون کے تباہ کن اسپیل کا حصہ ہیں، جنہوں نے سندھ اور بلوچستان میں شدید نقصان پہنچایا ہے۔
سکھر میں سب سے زیادہ بارش کا ریکارڈ قائم ہوا ہے، جس سے شہر میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔ سڑکیں اور پل تباہ ہوگئے، بجلی کا نظام متاثر ہوا، اور گھروں، بازاروں، مارکیٹوں، دکانوں، اور اسپتالوں میں پانی جمع ہوگیا۔
سکھر کے میئر بیرسٹر ارسلان شیخ نے کہا کہ 77 سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ بارش، جو کہ 292 ملی میٹر تھی، گزشتہ روز ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ شہر کے مختلف علاقوں سے پانی کی نکاسی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے، حالانکہ 2022 میں 374 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی جو کہ 12 دن تک برقرار رہی تھی۔
موئن جوڈرو کے آثار قدیمہ بھی بارش کی زد میں آ گئے ہیں، جس سے دیواریں کمزور پڑ گئی ہیں اور کئی مقامات پر گڑھے پڑ گئے ہیں۔
دادو اور جوہی میں کیرتھر پہاڑوں پر بارشوں کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے، جبکہ نوشہرو فیروز میں بھی بارشوں نے شدید نقصان پہنچایا ہے۔
بلوچستان میں سیلابی ریلوں نے مستونگ میں تباہی مچائی ہے، جہاں تیز پانی سڑکوں کو بہا لے گیا، پل ٹوٹ گئے، اور سیب و انگور کے باغات کو نقصان پہنچا ہے۔
نصیرآباد اور اوستہ محمد میں نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں، سیوریج نظام کی خرابی کے باعث سڑکیں، گلیاں پانی میں ڈوب گئیں، گھروں میں پانی داخل ہو گیا، اور کچے مکانات گر گئے ہیں۔ بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو چکا ہے۔