بریکنگ نیوز: وفاقی اور صوبائی بیوروکریسی میں تازہ ترین تقرر و تبادلے ہو چکے ہیں، اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نئے نوٹیفیکیشن جاری کر دیے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ کس کی تبدیلی ہوئی ہے۔
نئی ذمہ داریاں:
محمد جہاں زیب رحیم، جو کہ ممبر (ٹیلی کام) انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈویژن ہیں، کو نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کا اضافی چارج سونپ دیا گیا ہے۔ یہ ذمہ داری تین ماہ یا مستقل تقرری تک برقرار رہے گی۔ کیا وہ اس نئے چارج کے ساتھ نئی کامیابیاں حاصل کر پائیں گے؟
تبادلے کا سلسلہ:
ڈپٹی سیکریٹری محمد ایاز کا تبادلہ کابینہ ڈویژن سے وزارتِ اوورسیز پاکستانیز میں کیا گیا ہے۔ اسی طرح، محمد رمضان، جو پہلے ڈپٹی سیکریٹری پاور ڈویژن تھے، اب وزارتِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی میں اپنی خدمات سرانجام دیں گے۔
سینٹ سیکرٹریٹ میں توسیع:
مختار احمد، گریڈ 19 کے افسر، کی ڈیپوٹیشن میں ایک سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔ ان کی صلاحیتوں کا مزید استعمال کیا جائے گا۔
کیڈرز کی واپسی:
اس کے علاوہ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر سول سروسز اکیڈمی، خدیجہ اعوان کی خدمات بھی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کر دی گئی ہیں۔ کیا نئے مواقع ان کا منتظر ہیں؟
یہ تبدیلیاں بیوروکریسی میں ایک نئی ہوا کا جھونکا ہیں۔ آپ کو کون سی تبدیلی سب سے دلچسپ لگی؟