“وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے اقتصادی اصلاحاتی پروگرام کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ نئے اربوں ڈالر کے قرض معاہدے پر بات چیت کررہا ہے۔”
یہ بات وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اے ایف پی کو بتائی۔
پاکستان ادائیگیوں کے بحران سے نمٹنے کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ 9 ماہ کے 3 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے اختتام کے قریب ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ اس معاہدے کی 1.1 ارب ڈالر کی حتمی قسط کی منظوری اس ماہ کے آخر میں متوقع ہے، پاکستان نے اربوں ڈالر کے ایک نئے آئی ایم ایف قرضہ پروگرام کے لیے بات چیت شروع کر دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مالی سال میں مارکیٹ کا اعتماد بہت بہتر ہے، ہمارا مقصد ہے کہ اس ہفتے کے دوران ہم آئی ایم ایف کے ساتھ ایک بڑے پروگرام میں شامل ہونے کے لیے بات چیت شروع کریں۔
آئی ایم ایف کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کی توجہ فی الحال موجودہ اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ پروگرام کی تکمیل پر مرکوز ہے، جو جلد ہی مکمل ہونے والا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا، نئی حکومت نے ایک نئے پروگرام میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، اورآئی ایم ایف کا عملہ اس پروگرام پر ابتدائی بات چیت کے لیے تیار ہے۔
اصلاحی پروگرام
پچھلی حکومت کی جانب سے انفرااسٹچر اصلاحات کے پروگرام کے ایک حصے کے طور پر، پاکستان اپنی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سرکاری اداروں کو فروخت کرنے کے لیے نجکاری کی مہم کے درمیان میں ہے۔ اس فہرست میں پہلا ادارہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ہے۔
اورنگزیب نے کہا کہ “ہمیں اگلے مہینے یا اس کے بعد ممکنہ بولی دہندگان کے بارے میں معلوم ہو جائے گا۔ہماری خواہش ہے کہ اس نجکاری سے گزریں اور جون کے آخر تک اسے فنشنگ لائن پر لے جائیں، انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی آئی اے کی نجکاری حکومت کے لیے اچھی رہی تو دوسری کمپنیوں کی جلد ہی نجکاری کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک پورا منصوبہ بنا رہے ہیں،اگلے دو سالوں میں ہم واقعی اس میں تیزی لانا چاہتے ہیں۔