انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن نے اطلاع دی ہے کہ انٹرنیٹ کی سست رفتاری کی وجہ سے کئی کاروباری ادارے اپنے آپریشنز بیرون ملک منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ ماہرین نے انٹرنیٹ کی سست رفتاری پر حکومت کی خاموشی کو کاروباری افراد کے لیے ایک سنجیدہ مسئلہ قرار دیا ہے۔
چیئرمین انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن، شہزاد ارشد، نے بتایا کہ کاروباری افراد مسلسل انٹرنیٹ کی سست رفتار کی وجہ پوچھتے ہیں، لیکن پی ٹی اے کی طرف سے کوئی مؤثر جواب نہیں ملتا۔ ان حالات میں کئی کاروبار بیرون ملک اپنے اسٹاف کو منتقل کرنے پر سوچ رہے ہیں۔
سابق ممبر ٹیلے کام پرویز افتخار نے کہا کہ فور جی کی سست رفتار کے بعد اب انٹرنیٹ میں خلل نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے، جس کا منفی اثر آئی ٹی ایکسپورٹس پر بھی پڑے گا۔