MY HOME PAKISTAN
Home

تنخواہوں اور پنشن سمیت سرکاری اخراجات میں کٹوتی کیلیے کمیٹی قائم

By

March 15, 2024


حکومت نے تنخواؤں اور پنشن سمیت سرکاری اخراجات میں کٹوتی کیلیے نئی کمیٹی کی قیام کا اعلان کر دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر قائم ہونے والی کمیٹی میں دفاعی بجٹ اور سود کی ادائیگیاں شامل نہیں ہوں گی۔ کمیٹی کا مقصد 16 فیصد اخراجات پر نظرثانی کرنا ہے، جو پنشن اور ترقی پر اخراجات کو معقول بناتا ہے۔ وزیر اعظم نے کمیٹی کو سرکاری اخراجات میں کٹوتی سے متعلق سفارشات مرتب کرنے کیلئے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔ اس کے علاوہ، قومی اسمبلی نے رواں مالی سال کے بجٹ میں مختلف شعبوں کے لیے 144 کھرب کا منظور شدہ بجٹ کیا ہے۔ اس کمیٹی کو ترقیاتی پروگرام اور پینشن سکیموں میں معقولیت سے متعلق سفارشات کی ذمہ داری بھی دی گئی ہے۔


کمیٹی کو ترقیاتی پروگرام اور پینشن سکیموں میں معقولیت سے متعلق سفارشات کی ذمہ داری دی گئی ہے، دفاع اور سود کی ادائیگیاں کمیٹی کے دائرہ اختیار میں نہ ہونے کے باعث اسکی سفارشات کے بامعنی ہونے کی امکان نہیں۔ وزارت خزانہ نے سود کی ادائیگیوں کیلئے گزشتہ ماہ بجٹ خسارے کے ہدف پر نظرثانی کرتے ہوئے اسے 85کھرب تک بڑھایا، سود کی مد میں اخراجات کا اس وقت تخمینہ 83.33کھرب کے لگ بھگ ہے، جبکہ قومی اسمبلی نے بجٹ میں73 کھرب مختص کئے تھے۔


سودی اخراجات میں قابل ذکر کمی کیلئے پاکستان کو قرضوں کی تنظیم نو اور سٹیٹ بینک کو فوری شرح سود میں کٹوتی کی ضرورت ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں حکومت نے سود کی ادائیگیوں پر 46.6 کھرب خرچ کئے، جوکہ اس عرصہ حکومت کی کل آمدنی سے زیادہ ہے۔

Privious Article

Compare